Voh Ishq Jo Hum Se
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے
تا دیر اُسے دہرائیں کیا
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے
تا دیر اُسے دہرائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اتار لیا
پھر اُس کے ناز اٹھائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اتار لیا
پھر اُس کے ناز اٹھائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اک آگ غمِ تنہائی کی
جو سارے بدن میں پھیل گئی
اک آگ غمِ تنہائی کی
جو سارے بدن میں پھیل گئی
جب جسم ہی سارا جلتا ہو
پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا
جب جسم ہی سارا جلتا ہو
پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
ہم نغمہ سرا کچھ غزلوں کے
ہم صورت گر کچھ خوابوں کے
ہم نغمہ سرا کچھ غزلوں کے
ہم صورت گر کچھ خوابوں کے
بے جذبۂ شوق سنائیں کیا
کوئی خواب نہ ہو تو بتائیں کیا
بے جذبۂ شوق سنائیں کیا
کوئی خواب نہ ہو تو بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے
تا دیر اُسے دہرائیں کیا
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے
تا دیر اُسے دہرائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اتار لیا
پھر اُس کے ناز اٹھائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اتار لیا
پھر اُس کے ناز اٹھائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اک آگ غمِ تنہائی کی
جو سارے بدن میں پھیل گئی
اک آگ غمِ تنہائی کی
جو سارے بدن میں پھیل گئی
جب جسم ہی سارا جلتا ہو
پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا
جب جسم ہی سارا جلتا ہو
پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
ہم نغمہ سرا کچھ غزلوں کے
ہم صورت گر کچھ خوابوں کے
ہم نغمہ سرا کچھ غزلوں کے
ہم صورت گر کچھ خوابوں کے
بے جذبۂ شوق سنائیں کیا
کوئی خواب نہ ہو تو بتائیں کیا
بے جذبۂ شوق سنائیں کیا
کوئی خواب نہ ہو تو بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
Credits
Writer(s): Farida Khanum
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
Other Album Tracks
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.