Aafat Ki Shokhiyan

آفت کی شوخیاں ہیں تمھاری نگاہ میں
آفت کی شوخیاں ہیں تمھاری نگاہ میں
محشر کے فتنے کھیلتے ہیں جلوہ گاہ میں
آفت کی شوخیاں ہیں تمھاری نگاہ میں

وہ دشمنی سے دیکھتے ہیں، دیکھتے تو ہیں
وہ دشمنی سے دیکھتے ہیں، دیکھتے تو ہیں

میں شاد ہوں کہ ہوں تو کسی کی نگاہ میں
میں شاد ہوں کہ ہوں تو کسی کی نگاہ میں
آفت کی شوخیاں ہیں تمھاری نگاہ میں

اس توبہ پر ہے ناز تجھے، زاہد، اس قدر
اس توبہ پر ہے ناز تجھے، زاہد، اس قدر

جو ٹوت کر شریک ہو میرے گناہ میں
جو ٹوت کر شریک ہو میرے گناہ میں
آفت کی شوخیاں ہیں تمھاری نگاہ میں

آتی ہے بات بات مجھے یاد بار بار
آتی ہے بات بات مجھے یاد بار بار+

کہتا ہوں دوڑ دوڑ کے قاصد سے راہ میں
کہتا ہوں دوڑ دوڑ کے قاصد سے راہ میں
آفت کی شوخیاں ہیں تمھاری نگاہ میں

مشتاق اس صدا کے بہت دردمند تھے
مشتاق اس صدا کے بہت دردمند تھے

اے داغؔ، تم تو بیٹھ گئے ایک آہ میں
اے داغؔ، تم تو بیٹھ گئے ایک آہ میں
آفت کی شوخیاں ہیں تمھاری نگاہ میں



Credits
Writer(s): Dp, Farida Khanum
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link