Toote Hue Khawabon

ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں

ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟

جو تاج سجائے ہوئے پھرتا ہو انا کا
جو تاج سجائے ہوئے پھرتا ہو انا کا

حالات کے قدموں پہ جھکے گا وہی سر کیوں؟
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟

سلتے ہیں تو سل جائیں، کسے فکر لبوں کی
سلتے ہیں تو سل جائیں، کسے فکر لبوں کی

خوش رنگ اندھیروں کو کہوں گا میں سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟

سوچا کیا میں ہجر کی دہلیز پہ بیٹھا
سوچا کیا میں ہجر کی دہلیز پہ بیٹھا

صدیوں میں اتر جاتا ہے لمحوں کا سفر کیوں؟
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟

ہرجائی ہے شہزادؔ، یہ تسلیم پہ جانا
ہرجائی ہے شہزادؔ، یہ تسلیم پہ جانا

سوچا بھی کبھی تم نے، ہوا ایسا مگر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟



Credits
Writer(s): Farhat Shehzad, Ahmed Niaz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link