Toote Hue Khawabon
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
جو تاج سجائے ہوئے پھرتا ہو انا کا
جو تاج سجائے ہوئے پھرتا ہو انا کا
حالات کے قدموں پہ جھکے گا وہی سر کیوں؟
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سلتے ہیں تو سل جائیں، کسے فکر لبوں کی
سلتے ہیں تو سل جائیں، کسے فکر لبوں کی
خوش رنگ اندھیروں کو کہوں گا میں سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچا کیا میں ہجر کی دہلیز پہ بیٹھا
سوچا کیا میں ہجر کی دہلیز پہ بیٹھا
صدیوں میں اتر جاتا ہے لمحوں کا سفر کیوں؟
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
ہرجائی ہے شہزادؔ، یہ تسلیم پہ جانا
ہرجائی ہے شہزادؔ، یہ تسلیم پہ جانا
سوچا بھی کبھی تم نے، ہوا ایسا مگر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
جو تاج سجائے ہوئے پھرتا ہو انا کا
جو تاج سجائے ہوئے پھرتا ہو انا کا
حالات کے قدموں پہ جھکے گا وہی سر کیوں؟
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سلتے ہیں تو سل جائیں، کسے فکر لبوں کی
سلتے ہیں تو سل جائیں، کسے فکر لبوں کی
خوش رنگ اندھیروں کو کہوں گا میں سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچا کیا میں ہجر کی دہلیز پہ بیٹھا
سوچا کیا میں ہجر کی دہلیز پہ بیٹھا
صدیوں میں اتر جاتا ہے لمحوں کا سفر کیوں؟
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
ہرجائی ہے شہزادؔ، یہ تسلیم پہ جانا
ہرجائی ہے شہزادؔ، یہ تسلیم پہ جانا
سوچا بھی کبھی تم نے، ہوا ایسا مگر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
سوچو تو سہی، شام ہے انجامِ سحر کیوں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کے لیے آنکھ یہ تر کیوں؟
Credits
Writer(s): Farhat Shehzad, Ahmed Niaz
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.