Yun Na Mil Sakey Hum Se
دھا رے نا رے۔۔۔
یوں نہ مل مجھ سے۔۔۔
یوں نہ مل
یوں نہ مل مجھ سے
انداذ ذرا دیکھنا بلاول اور بھیرویں کیسے، دونوں مختلف ٹھاٹھ ہیں یہ لیکن ایک جان ہو جائیں گے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
جیسے، جیسے
جیسے
یوں نہ مل مجھ سے
خفا
خفا ہو جیسے
خفا ہو جیسے
خفا ہو
خفا ہو جیسے
خفا ہو جیسے
خفا ہو جیسے
جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے
لوگ یوں
لوگ یوں، لوگ یوں، لوگ یوں
لوگ یوں دیکھ کے
لوگ یوں دیکھ کے ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے
ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
لوگ یوں
لوگ یوں
لوگ یوں
لوگ یوں
لوگ یوں
لوگ یوں دیکھ کے ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
لوگ یوں دیکھ کے ہنس دیتے ہیں
تُو مجھے بھول گیا ہو جیسے
قابلِ غور شعر ہے
عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا
عشق کو شرک کی
عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا
آ
عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا
یوں نہ چھپ ہم سے
یوں
یوں
یوں نہ چھپ ہم سے خدا ہو جیسے
یوں نہ چھپ ہم سے خدا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ چھپ ہم سے خدا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے
موت بھی
موت بھی آئی تو اِس ناز کے ساتھ
موت بھی
موت بھی آئی
موت بھی
موت بھی آئی تو
موت بھی آئی تو اِس ناز کے ساتھ
مجھ پہ احسان کیا ہو جیسے
مجھ پہ احسان کیا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے۔۔۔
یوں نہ مل
یوں نہ مل مجھ سے
انداذ ذرا دیکھنا بلاول اور بھیرویں کیسے، دونوں مختلف ٹھاٹھ ہیں یہ لیکن ایک جان ہو جائیں گے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
جیسے، جیسے
جیسے
یوں نہ مل مجھ سے
خفا
خفا ہو جیسے
خفا ہو جیسے
خفا ہو
خفا ہو جیسے
خفا ہو جیسے
خفا ہو جیسے
جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے
لوگ یوں
لوگ یوں، لوگ یوں، لوگ یوں
لوگ یوں دیکھ کے
لوگ یوں دیکھ کے ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے
ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
لوگ یوں
لوگ یوں
لوگ یوں
لوگ یوں
لوگ یوں
لوگ یوں دیکھ کے ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
ہنس دیتے ہیں
لوگ یوں دیکھ کے ہنس دیتے ہیں
تُو مجھے بھول گیا ہو جیسے
قابلِ غور شعر ہے
عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا
عشق کو شرک کی
عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا
آ
عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا
یوں نہ چھپ ہم سے
یوں
یوں
یوں نہ چھپ ہم سے خدا ہو جیسے
یوں نہ چھپ ہم سے خدا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ چھپ ہم سے خدا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے
موت بھی
موت بھی آئی تو اِس ناز کے ساتھ
موت بھی
موت بھی آئی
موت بھی
موت بھی آئی تو
موت بھی آئی تو اِس ناز کے ساتھ
مجھ پہ احسان کیا ہو جیسے
مجھ پہ احسان کیا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
Credits
Writer(s): Mehdi Hassan, Ehsan Danish
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.