Hum Ke Thehre Ajnabi

ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد
پھر بنیں گے آشنا...
پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی...

کب نظر میں آئے گی بے داغ سبزے کی بہار؟
کب نظر میں آئے گی بے داغ سبزے کی بہار؟
خون کے دھبے دھلیں گے...
خون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی...

دل تو چاہا، پر شکست دل نے مہلت ہی نہ دی
کچھ گلے، شکوے بھی کر لیتے مناجاتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی...

تھے بہت بے درد لمحے ختم درد عشق کے
تھے بہت بے درد لمحے ختم درد عشق کے
تھیں بہت بے مہر صبحیں...
تھیں بہت بے مہر صبحیں، مہرباں راتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی...

ان سے جو کہنے گئے تھے، فیضؔ جاں صدقہ کیے
ان کہی ہی رہ گئی وہ بات سب باتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد
پھر بنیں گے آشنا...
پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد

ہم کہ ٹھہرے اجنبی...



Credits
Writer(s): Noor Nayyara
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link