Tum Ne Bhi Kabhi

کوئی آپ اوڑھے خود اپنا کفن
تم نے بھی کبھی دیکھا ہے
تقدیر کا یہ بے رحم چلن
تم نے بھی کبھی دیکھا ہے

پیاسی ممتا، بھوکا بچپن
ہم نے تو بہت دیکھے ہیں
تم نے بھی کبھی دیکھا ہے

دنیا سے گلہ کوئی نہ تم سے شکایت ہے
تم لوگو کیا جانو، کیا چیز یہ غربت ہے
جو بھوک ستاتی ہے وہ کیسی لعنت ہے
ان سے پوچھو جن کو فاقوں کی بھی عادت ہے

روٹی کے لیے بک جائے بہن
تم نے بھی کبھی دیکھا ہے

پیاسی ممتا، بھوکا بچپن
ہم نے تو بہت دیکھے ہیں
تم نے بھی کبھی دیکھا ہے

حالات کی مجبوری کیا کچھ نہ کراتی ہے
دولت کی چوکھٹ پر ذہنوں کو جھکاتی ہے
خود اپنی ہی نظروں سے انساں کو گراتی ہے
نہ طوفاں اٹھتا ہے، نہ آہٹ آتی ہے

خوابوں کو لگے یہاں روز گہن
تم نے بھی کبھی دیکھا ہے

پیاسی ممتا، بھوکا بچپن
ہم نے تو بہت دیکھے ہیں
تم نے بھی کبھی دیکھا ہے
تم نے بھی کبھی دیکھا ہے



Credits
Writer(s): Tassilo Ippenberger, Robin Ghosh
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link