Kal Tak Jo Kehte Thay Apna

کل تک جو کہتے تھے اپنا
کل تک جو کہتے تھے اپنا
آج وہی بیگانے ہیں
کل تک جو کہتے تھے اپنا

بیگانوں کو اپنا سمجھیں
بیگانوں کو اپنا سمجھیں
ہم کیسے دیوانے ہیں؟

کل تک جو کہتے تھے اپنا

آنکھ ملا کر حال تو پوچھو
کیا گزری دل والوں پر

شمع بجھا کر دور ہوئے ہیں
شمع بجھا کر دور ہوئے ہیں
کہتے تھے، "پروانے ہیں"

کل تک جو کہتے تھے اپنا

شیشے کی دیوار نہ ٹوٹی
تارے توڑنے والوں سے
شیشے کی دیوار نہ ٹوٹی
تارے توڑنے والوں سے

عشق میں جو سنتے آئے ہیں
عشق میں جو سنتے آئے ہیں
قصے ہیں، افسانے ہیں

کل تک جو کہتے تھے اپنا

میری کہانی سننے والے
بات نہ کر مجبوری کی

ملنا ہو تو ملنے کے بھی
ملنا ہو تو ملنے کے بھی
لاکھوں اور بہانے ہیں

کل تک جو کہتے تھے اپنا



Credits
Writer(s): Rashid Atre, Riaz Shahid
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link