Bhooli Bisri Chand Umeedein
بھولی بسری چند امیدیں...
بھولی بسری چند امیدیں...
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
...چند فسانے یاد ائے
تم یاد آئے اور تمھارے ساتھ زمانے یاد آئے
تم یاد آئے اور تمھارے ساتھ زمانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
تم یاد آئے اور تمھارے ساتھ زمانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں...
دل کا نگر آباد تھا...
دل کا نگر آباد تھا، پھر بھی جیسے خاک سی اڑتی تھی
...جیسے خاک سی اڑتی تھی
...جیسے خاک سی اڑتی تھی
دل کا نگر آباد تھا، پھر بھی خاک سی اڑتی، خاک سی
دل، دل کا نگر آباد تھا...
دل کا نگر آباد تھا...
دل، دل، دل، دل
دل کا، دل کا، دل کا
دل کا نگر...
دل کا نگر آباد تھا، پھر بھی جیسے خاک سی اڑتی رہتی تھی
...جیسے خاک سی اڑتی رہتی تھی
کیسے زمانے، اے غمِ دوراں، تیرے بہانے یاد آئے
کیسے زمانے، اے غمِ دوراں، تیرے بہانے یاد آئے
کیسے زمانے، اے غمِ دوراں، تیرے بہانے یاد آئے
تم یاد آئے اور تمھارے ساتھ زمانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
بھولی بسری چند امیدیں...
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے...
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے...
ہنسنے والوں سے، ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے
ڈرتے تھے، ڈرتے تھے، ڈرتے تھے، ڈرتے تھے، ڈرتے
ہنسنے والوں، ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے...
ہنسنے والوں سے، ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے، ڈرتے تھے
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے، ڈرتے تھے، ڈرتے تھے
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے، چھپ چھپ کر رو لیتے تھے
...چھپ چھپ کر رو لیتے تھے
...چھپ چھپ کر رو لیتے تھے
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے، چھپ چھپ کر رو لیتے تھے
گہری گہری سوچ میں ڈوبے دو دیوانے یاد آئے
گہری گہری سوچ میں ڈوبے دو دیوانے یاد آئے
گہری گہری سوچ میں ڈوبے دو دیوانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
بھولی بسری چند امیدیں...
ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے...
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا کر چھوڑ گئے
ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا کر چھوڑ گئے
چھوڑ گئے، چھوڑ گئے، چھوڑ گئے
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا کر چھوڑ گئے
پھول کھلے شاخوں پہ نئے...
پھول کھلے شاخوں پہ نئے اور درد پرانے یاد آئے
پھول کھلے شاخوں پہ نئے...
پھول کھلے شاخوں پہ نئے، درد پرانے یاد آئے
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے...
ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا کر چھوڑ گئے
پھول کھلے شاخوں پہ نئے اور درد پرانے یاد آئے
پھول کھلے شاخوں پہ نئے اور درد پرانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں...
بھولی بسری چند امیدیں...
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
...چند فسانے یاد ائے
تم یاد آئے اور تمھارے ساتھ زمانے یاد آئے
تم یاد آئے اور تمھارے ساتھ زمانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
تم یاد آئے اور تمھارے ساتھ زمانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں...
دل کا نگر آباد تھا...
دل کا نگر آباد تھا، پھر بھی جیسے خاک سی اڑتی تھی
...جیسے خاک سی اڑتی تھی
...جیسے خاک سی اڑتی تھی
دل کا نگر آباد تھا، پھر بھی خاک سی اڑتی، خاک سی
دل، دل کا نگر آباد تھا...
دل کا نگر آباد تھا...
دل، دل، دل، دل
دل کا، دل کا، دل کا
دل کا نگر...
دل کا نگر آباد تھا، پھر بھی جیسے خاک سی اڑتی رہتی تھی
...جیسے خاک سی اڑتی رہتی تھی
کیسے زمانے، اے غمِ دوراں، تیرے بہانے یاد آئے
کیسے زمانے، اے غمِ دوراں، تیرے بہانے یاد آئے
کیسے زمانے، اے غمِ دوراں، تیرے بہانے یاد آئے
تم یاد آئے اور تمھارے ساتھ زمانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
بھولی بسری چند امیدیں...
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے...
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے...
ہنسنے والوں سے، ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے
ڈرتے تھے، ڈرتے تھے، ڈرتے تھے، ڈرتے تھے، ڈرتے
ہنسنے والوں، ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے...
ہنسنے والوں سے، ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے، ڈرتے تھے
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے، ڈرتے تھے، ڈرتے تھے
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے، چھپ چھپ کر رو لیتے تھے
...چھپ چھپ کر رو لیتے تھے
...چھپ چھپ کر رو لیتے تھے
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے، چھپ چھپ کر رو لیتے تھے
گہری گہری سوچ میں ڈوبے دو دیوانے یاد آئے
گہری گہری سوچ میں ڈوبے دو دیوانے یاد آئے
گہری گہری سوچ میں ڈوبے دو دیوانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں، چند فسانے یاد ائے
بھولی بسری چند امیدیں...
ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے...
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا کر چھوڑ گئے
ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا کر چھوڑ گئے
چھوڑ گئے، چھوڑ گئے، چھوڑ گئے
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا کر چھوڑ گئے
پھول کھلے شاخوں پہ نئے...
پھول کھلے شاخوں پہ نئے اور درد پرانے یاد آئے
پھول کھلے شاخوں پہ نئے...
پھول کھلے شاخوں پہ نئے، درد پرانے یاد آئے
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے...
ٹھنڈی، ٹھنڈی، ٹھنڈی
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا کر چھوڑ گئے
پھول کھلے شاخوں پہ نئے اور درد پرانے یاد آئے
پھول کھلے شاخوں پہ نئے اور درد پرانے یاد آئے
بھولی بسری چند امیدیں...
Credits
Writer(s): Mehdi Hassan
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.