Khawab Phir Khawab Hai (from" Naraz")

خواب پھر خواب ہیں، خوابوں سے نہ کر پیار، صنم

خواب پھر خواب ہیں، خوابوں سے نہ کر پیار، صنم
کون جانے اُنھیں تعبیر ملے یا نہ ملے
خواب پھر خواب ہیں، خوابوں سے نہ کر پیار، صنم
کون جانے اُنھیں تعبیر ملے یا نہ ملے
خواب پھر خواب ہیں...

تُو کہ اب پھولوں کے آنگن سے نکل آئی ہے
تُو کہ اب پھولوں کے آنگن سے نکل آئی ہے
اب مرے ساتھ تجھے کانٹوں پہ چلنا ہوگا
زندگی کا یہ نیا روپ سمجھنے کے لیے
وقت کے ساتھ تجھے خود کو بدلنا ہوگا

خواب پھر خواب ہیں، خوابوں سے نہ کر پیار، صنم
خواب پھر خواب ہیں...

اب کسی موڑ پہ مجھ سے نہ شکایت کرنا
اب کسی موڑ پہ مجھ سے نہ شکایت کرنا
میرے دامن میں محبت کے سوا کچھ بھی نہیں
مجھ کو اِس دنیا کے کردار سے ڈر لگتا ہے
جس کا ایمان ہی دولت کے سوا کچھ بھی نہیں

خواب پھر خواب ہیں، خوابوں سے نہ کر پیار، صنم
خواب پھر خواب ہیں...

توڑ کر ہم نے رواجوں کو بغاوت کی ہے
توڑ کر ہم نے رواجوں کو بغاوت کی ہے
اِس خطا کو نہ کبھی معاف کرے گی دنیا
پیار کو جرم سمجھتے ہیں زمانے والے
ہم پہ سو رنگ کے الزام دھرے گی دنیا

خواب پھر خواب ہیں، خوابوں سے نہ کر پیار، صنم
کون جانے اُنھیں تعبیر ملے یا نہ ملے
خواب پھر خواب ہیں...



Credits
Writer(s): M Ashraf
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link