Ghazl - Naser Kazmi

اِس صدی کے ایک بڑھیا شاعر ناصر کاظمی

وہ ساحلوں پہ گانے والے کیا ہوئے؟
وہ کشتیاں چلانے والے کیا ہوئے؟

وہ صبح آتی آتی رہ گئی کہاں؟
جو قافلے تھے آنے والے کیا ہوئے؟

میں اُن کی راہ دیکھتا ہوں رات بھر
وہ روشنی دکھانے والے کیا ہوئے؟

یہ کون لوگ ہیں میرے اِدھر اُدھر؟
وہ دوستی نبھانے والے کیا ہوئے؟

عمارتیں تو جل کے راکھ ہو گئیں
عمارتیں بنانے والے کیا ہوئے؟

اکیلے گھر سے پوچھتی ہے بے کسی
"تیرا دیا جلانے والے کیا ہوئے؟"

یہ آپ، ہم تو بوجھ ہیں زمین کا
زمیں کا بوجھ اٹھانے والے کیا ہوئے؟



Credits
Writer(s): Krishan Chandra
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link