Karbala Walon Ki Zindan

کربلا والوں کی زنداں سے رہائی ہو گئی
تربتِ بالی سکینہ سے جُدائی ہو گئی

اس قدر مارے تماچے ہیں شمرِ بدکار نے
حشر تک وہ موت بابا کی رُلائی سو گئی
تُربتِ بالی سکینہ سے جُدائی ہو گئی
کربلا والوں کی زنداں ۔۔۔

مومنو!منہ کو چھُپا لو نوچ ڈالو سر کے بال
سر برہنہ دشت میں زہرا کی جائی ہو گئی
تُربتِ بالی سکینہ سے جُدائی ہو گئی
کربلا والوں کی زنداں ۔۔۔

مثل پھولوں کی چُنے تھے لاشوں کے ٹکڑے حسین
اس قدر پامال زَہرہ کی کمائی ہوگئی

اصغرِ معصوم کا وہ مسکرانا موت پر
دیکھ کر شرمندہ دریا کی ترائی ہو گی
تُربتِ بالی سکینہ سے جُدائی ہو گئی
کربلا والوں کی زنداں ۔۔۔

سر کٹا گُلزار جب مشکل کشاء کے لعل کا
تا قیامت دین کی مشکل کشائی ہو گئی

تُربتِ بالی سکینہ سے جُدائی ہو گئی
کربلا والوں کی زنداں ۔۔۔



Credits
Writer(s): Hassan Sadiq
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link