Kabhi Ay Haqiqat-e-Muntazir

کبھی، اے حقیقتِ منتظر، نظر آ لباسِ مجاز میں
کبھی، اے حقیقتِ منتظر، نظر آ لباسِ مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مِری جبینِ نیاز میں
کبھی، اے حقیقتِ منتظر، نظر آ لباسِ مجاز میں

تُو بچا بچا کے نہ رکھ اِسے، تِرا آئینہ ہے وہ آئینہ
تُو بچا بچا کے نہ رکھ اِسے، تِرا آئینہ ہے وہ آئینہ

کہ شکستہ ہو تو عزیز تر ہے نگاہِ آئینہ ساز میں
کہ شکستہ ہو تو عزیز تر ہے نگاہِ آئینہ ساز میں
کبھی، اے حقیقتِ منتظر، نظر آ لباسِ مجاز میں

نہ وہ عشق میں رہیں گرمیاں، نہ وہ حسن میں رہیں شوخیاں
نہ وہ عشق میں رہیں گرمیاں، نہ وہ حسن میں رہیں شوخیاں

نہ وہ غزنوی میں تڑپ رہی، نہ وہ خم ہے زلفِ ایاز میں
نہ وہ غزنوی میں تڑپ رہی، نہ وہ خم ہے زلفِ ایاز میں
کبھی، اے حقیقتِ منتظر، نظر آ لباسِ مجاز میں

جو میں سر بہ سجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا
جو میں سر بہ سجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا

تِرا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں
تِرا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں
کبھی، اے حقیقتِ منتظر، نظر آ لباسِ مجاز میں



Credits
Writer(s): Mian Yousaf Salahuddin, Allama Muhammad Iqbal
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link