Hai Bas Ki Har Ek

ہے بسکہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور
کرتے ہیں محبّت تو گزرتا ہے گماں اور

یا رب وہ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھینگے مری
بات
باتدے اور دل ان کو جو نہ دے مجھ کو زباں اور

تم شہر میں ہو تو ہمیں کیا غم جب اٹھینگے
لے آئینگے بازار سے جا کر دل و جاں اور

ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچّھے
کہتے ہیں کہ غالب کا ہے اندازِ بیاں اور

ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچّھے
کہتے ہیں کہ غالب کا ہے اندازِ بیاں اور



Credits
Writer(s): Mirza Ghalib, Ghulam Mohammed
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link