Tujh Ko Aatey Hi Nahin

تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی
تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی
مِرے سینے میں ہے لرزاں تِری آواز ابھی
تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی

اُس نے دیکھا ہی نہیں درد کا آغاز ابھی
اُس نے دیکھا ہی نہیں درد کا آغاز ابھی

عشق کو اپنی تمناؤں پہ ہے ناز ابھی
مِرے سینے میں ہے لرزاں تِری آواز ابھی
تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی

تجھ کو منزل پہ پہنچنے کا ہے دعویٰ، ہمدم
تجھ کو منزل پہ پہنچنے کا ہے دعویٰ، ہمدم

مجھ کو انجام نظر آتا ہے آغاز ابھی
مِرے سینے میں ہے لرزاں تِری آواز ابھی
تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی

کس قدر گوش بر آواز ہے خاموشیٔ شب
کس قدر گوش بر آواز ہے خاموشیٔ شب

کوئی نالہ کہ ہے فریاد کا در باز ابھی
مِرے سینے میں ہے لرزاں تِری آواز ابھی
تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی

مِرے چہرے کی ہنسی رنگ شکستہ میرا
مِرے چہرے کی ہنسی رنگ شکستہ میرا

تِرے اشکوں میں تبسمؔ کا ہے انداز ابھی
مِرے سینے میں ہے لرزاں تِری آواز ابھی
تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی
تجھ کو آتے ہی نہیں چھپنے کے انداز ابھی



Credits
Writer(s): Sufi Tabassum, Altaf Hussain
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link