Ham Bichhar Jayen Ge (From "Zaroorat")

ہم بچھڑ جائیں گے سدا کے لیے

ہم بچھڑ جائیں گے سدا کے لیے
ہم بچھڑ جائیں گے سدا کے لیے
اب تو کچھ یاد کر خدا کے لیے
ہم بچھڑ جائیں گے سدا کے لیے

بزمِ یاراں میں آ نکلتا تھا
جب طبیعت اداس ہوتی تھی
اور کوئی وہاں ملے نہ ملے
تُو مِرے آس پاس ہوتی تھی
تُو مِرے آس پاس ہوتی تھی

درد بے تاب ہے دوا کے لیے
درد بے تاب ہے دوا کے لیے
اب تو کچھ یاد کر خدا کے لیے
ہم بچھڑ جائیں گے سدا کے لیے

اجنبی شہر کی فضاؤں میں
ہائے، وہ رات جو گزاری تھی
اک نئے روپ میں تجھے دیکھا
وہ ملاقات کتنی پیاری تھی
وہ ملاقات کتنی پیاری تھی

جی رہا ہوں تِری وفا کے لیے
جی رہا ہوں تِری وفا کے لیے
اب تو کچھ یاد کر خدا کے لیے
ہم بچھڑ جائیں گے سدا کے لیے

کیا وہ دیوار و در بھی یاد نہیں؟
کیا تجھے اپنا گھر بھی یاد نہیں؟
میں نے پردہ جہاں اٹھایا تھا
تُو نے شرما کے سر جھکایا تھا
وہ قیامت کی رات یاد نہیں؟
کیا تجھے کوئی بات یاد نہیں
کس نے اپنا لہو بہایا تھا
کس کا لاشہ زمیں پہ تڑہا تھا؟
دیکھ جو آج ہونے والا ہے
تجھ کو دنیا نے بیچ ڈالا ہے

اب تو کچھ یاد کر...
اب تو کچھ یاد کر خدا کے لیے
اب تو کچھ یاد کر خدا کے لیے



Credits
Writer(s): A. Hameed, Saifuddin Saif
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link