Teri Ulfat Mein Sanam

تیری الفت میں، صنم
تیری الفت میں، صنم
دل نے بہت درد سہے
اور ہم چپ ہی رہے

تیری الفت میں، صنم
دل نے بہت درد سہے
اور ہم چپ ہی رہے

غم ہمیں لوٹ گیا
ہائے، دل ٹوٹ گیا
پھر بھی آنسو نہ بہے
اور ہم چپ ہی رہے

تیری الفت میں، صنم
دل نے بہت درد سہے
اور ہم چپ ہی رہے

ہم نے ملتے ہی نظر
ہم نے ملتے ہی نظر
دل دیا نذرانہ تجھے
پیار سے پیار بھرا
کہہ دیا افسانہ تجھے

تجھ سے پایا یہ صلہ
درد دنیا کا ملا
غم زمانے کے سہے
اور ہم چپ ہی رہے

تیری الفت میں، صنم
دل نے بہت درد سہے
اور ہم چپ ہی رہے

آگ سینے میں لگی
آگ سینے میں لگی
ایسی کہ نکلا نہ دھواں
کس طرح جل گیا دل
کس طرح جل گیا دل
دل ہے نہ اب دل کا نشاں
ہائے، اب دل کا نشاں

اِس قدر ضبط کیا
ہم نے ہر اشک پیا
دل میں ارماں نہ رہے
اور ہم چپ ہی رہے

تیری الفت میں، صنم
دل نے بہت درد سہے
اور ہم چپ ہی رہے

فصلِ گل آ بھی چکی
فصلِ گل آ بھی چکی
آس کے غنچے نہ کھلے
فاصلے بڑھتے گئے
مل کے بھی دو دل نہ ملے

بن کے ہر نقش مٹا
قافلہ دل کا لٹا
اشک تھم تھم کے بہے
اور ہم چپ ہی رہے

تیری الفت میں، صنم
دل نے بہت درد سہے
اور ہم چپ ہی رہے

اور ہم چپ ہی رہے



Credits
Writer(s): Zubaida Khanum
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link