Taskeen Ko Hum Na Roain

تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر ملے
تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر ملے
حورانِ خلد میں تِری صورت مگر ملے
حورانِ خلد میں تِری صورت مگر ملے

اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل
اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل

میرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر ملے
میرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر ملے

ساقی گری کی شرم کرو...

ساقی گری کی شرم کرو آج، ورنہ ہم

ہر شب پیا ہی کرتے ہیں مَے جس قدر ملے
ہر شب پیا ہی کرتے ہیں مَے جس قدر ملے

تم کو بھی ہم دکھائیں کہ مجنوں نے کیا کیا
تم کو بھی ہم دکھائیں کہ مجنوں نے کیا کیا

فرصت کشاکشِ غمِ پنہاں سے گر ملے
فرصت کشاکشِ غمِ پنہاں سے گر ملے

تجھ سے تو کچھ کلام نہیں، لیکن اے، اے ندیم
تجھ سے تو کچھ کلام نہیں، لیکن اے ندیم

میرا سلام کہیو اگر نامہ بر ملے
میرا سلام کہیو اگر...

اے ساکنانِ کوچۂ دل دار، دیکھنا
اے ساکنانِ کوچۂ دل دار، دیکھنا

تم کو کہیں جو غالبِؔ آشفتہ سر ملے
تم کو کہیں جو غالبِؔ آشفتہ سر ملے
تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر ملے



Credits
Writer(s): Iqbal Bano, Ghalib
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link