Do Ghari Aur Ruk Jao

دو گھڑی اور رک جاؤ، ہائے
دو گھڑی اور رک جاؤ
اِس قدر تو نہ ترساؤ، ہایے
دو گھڑی اور رک جاؤ

اِتنا کر دو کرم
تم کو میری قسم
بات میری نہ ٹھکراؤ، ہائے

دو گھڑی اور رک جاؤ

آ کے بیٹھے نہ تھے، اٹھ کے جانے لگے
آ کے بیٹھے نہ تھے، اٹھ کے جانے لگے
بجلیاں میرے دل پہ گرانے لگے
دل دکھانے لگے

دور جاتے ہو کیوں؟
یوں ستاتے ہو کیوں؟
میرے نزدیک آ جاؤ، ہائے

دو گھڑی اور رک جاؤ، جانِ جاں
دو گھڑی اور رک جاؤ

دل کو تڑپانے کی توڑ بھی دو قسم
دل کو تڑپانے کی توڑ بھی دو قسم
اِن بہاروں کا، للہ، رکھ لو بھرم
ہائے، رکھ لو بھرم

گل بھی ڈر جائیں گے
جان سے جائیں گے
یوں نہ آنچل میں شرماؤ، ہائے

دو گھڑی اور رک جاؤ، مہرباں
دو گھڑی اور رک جاؤ

ایک دوجے کو دل سے پسند کر لیا
ایک دوجے کو دل سے پسند کر لیا
عمر بھر ساتھ رہنے کا وعدہ کیا
جب یہ دل دے دیا

اب کیوں انکار ہے؟
کیوں یہ تکرار ہے؟
دل کے آنگن میں آ جاؤ، ہائے

دو گھڑی اور رک جاؤ
اِس قدر تو نہ ترساؤ، ہائے
دو گھڑی اور رک جاؤ



Credits
Writer(s): M. Ashraf, Tassilo Ippenberger
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link