Ragon Mein Zahar

رگوں میں زہر کے نشتر اتر گئے چپ چاپ
رگوں میں زہر کے نشتر اتر گئے چپ چاپ
ہم اہلِ درد جہاں سے گزر گئے چپ چاپ
رگوں میں زہر کے نشتر...

کسی پہ ترکِ تعلق کا بھید کھل نہ سکا
کسی پہ ترکِ تعلق کا بھید کھل نہ سکا

تِری نگاہ سے ہم یوں اتر گئے چپ چاپ
ہم اہلِ درد جہاں سے گزر گئے چپ چاپ
رگوں میں زہر کے نشتر...

پلٹ کے دیکھا تو کچھ بھی نہ تھا ہوا کے سوا
پلٹ کے دیکھا تو کچھ بھی نہ تھا ہوا کے سوا

جو میرے ساتھ تھے، جانے کدھر گئے چپ چاپ
ہم اہلِ درد جہاں سے گزر گئے چپ چاپ
رگوں میں زہر کے نشتر...

اداس چہروں میں رو رو کے دن گزار لیا
اداس چہروں میں رو رو کے دن گزار لیا

ڈھلی جو شام تو ہم اپنے گھر گئے چپ چاپ
ہم اہلِ درد جہاں سے گزر گئے چپ چاپ
رگوں میں زہر کے نشتر...

ہماری جان پہ بھاری تھا غم کا افسانہ
ہماری جان پہ بھاری تھا غم کا افسانہ

سنی نہ بات کسی بھی نے تو مر گئے چپ چاپ
ہم اہلِ درد جہاں سے گزر گئے چپ چاپ
رگوں میں زہر کے نشتر اتر گئے چپ چاپ



Credits
Writer(s): Iqbal Bano
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link