Sojaye Thori Dair Sakina

ہائے
ہائے رخصت کو آئے خیمے میں
جب شاہِ کربلا
تو بنتِ علی نے جوڑ کے
ہاتھوں کو دی صدا
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
اماں کہیں گی دیکھ کے چہرہ لہو بھرا
زینب نے کیا خیال نہیں رکھا بھائی کا
چادر سے
چادر سے صاف کر لوں جو چہرہ تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب غریب ہو گئی کچھ بھی نہیں بچا
لاشے اٹھا کے عون و محمد کے میں ذرا
اک بار
اک بار پھر اتار لوں صدقہ تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
جانے نہ دیتی برچھیوں والوں میں کبھی
غلام اور کنیز ہوں بھئیا میں آپ کی
رن میں بلا رہی ہے جو زہرا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
روکوں گی پھر نہ آپ کو وعدہ رہا میرا
نزدیک ہے یہاں سے نجف شاہِ کربلا
آ جائیں میرے پاس جو بابا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
لگتا ہے رن میں آپ کا کرتا ہے انتظار
لہرا رہا ہے ہاتھ میں خنجر وہ بار بار
بھئیا!
ارے بھئیا! بدل لے شمعر ارادہ تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
کرنی ہے جنگ آخری بھئیا بہن نثار
خون بہہ رہا ہے کیسے چلائیں گے ذوالفقار
بازو کا زخم باندھ دے بہنا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زنداں میں ہم جو قبرِ سکینہ بنائیں گے
کیا آپ لے کے غازی کو اس وقت آئیں گے
کر لیجئے
کر لیجئے بہن سے یہ وعدہ تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
کیسے بیاں ہو میر تکلم وہ بے کسی
یہ کہہ کے بنتِ فاطمہ خاموش ہو گئی
وعدے میں دیر ہوتی ہے اچھا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے
زینب گلے کو چوم لے بھئیا تو جائیے
سو جائے تھوڑی دیر سکینہ تو جائیے



Credits
Writer(s): Mir Hasan Mir
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link