Hazrat Qasim (As)

ہائے قاسم ہائے قاسم ہائے قاسم
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں
زہرا کی طرح ٹوٹی ہیں قاسم کی پسلیاں
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں
ٹکڑے پکاریں دشت میں لبیک یا حسین
آخر کہا مولا نے قاسم ہو تم کہاں
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں
پامال جیتے جی جو ہوا ہے اسے سلام
رو کے لہو یہ کہتے ہیں خود صاحب الزماں
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں
آ جاؤ او میرے بھائی تلک بولے یہ حسن
قاسم نہ لو حسین کی غریب کا امتحاں
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں
یہ کہہ کے کچھ نشانوں کو شہ چومنے لگے
عباس دیکھو رگڑی ہیں قاسم نے ایڑیاں
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں
ہائے ٹکڑے اٹھانے لاش کے سرور کے ساتھ ساتھ
زہرا گئی ہیں دشت میں جانے کہاں کہاں
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں
پامال ہو نہ لاش چچا کی یہ سوچ کر
لپٹا ہوا سُموں سے ہے فروا کا نوجواں
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں
ہائے مادر کرے گی کس طرح دیدار آخری
ہائے سُموں کے چاند سے چہرے پہ ہیں نشاں
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں
لگنا ہے مجھ کو میر تکلم خیام سے
اب بھی سنائی دیتی ہیں فروا کی ہچکیاں
پامال لاشہ دیکھ کے کہتی ہیں بیبیاں



Credits
Writer(s): Mir Hasan Mir
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link