Ghazab Kiya Tere Vaade

غزل...
داغؔ کی غزل پیش کر رہا ہوں
غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا

غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
تمام رات قیامت کا انتظار کیا

غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
تمام رات قیامت کا...
تمام رات قیامت کا انتظار کیا
غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
غضب کیا...

ہم ایسے محوِ نظارہ نہ تھے کہ ہوش آتا
ہم ایسے محوِ نظارہ نہ تھے کہ ہوش آتا
...کہ ہوش آتا
...کہ ہوش آتا
...کہ ہوش آتا
...کہ ہوش آتا
ہم ایسے محوِ نظارہ نہ تھے کہ ہوش آتا

مگر تمھارے تغافل نے ہوشیار کیا
مگر تمھارے تغافل نے ہوشیار کیا
تمام رات قیامت کا انتظار کیا
غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
غضب کیا...

تجھے تو وعدۂ دیدار ہم سے کرنا تھا
تجھے تو وعدۂ...
تجھے تو وعدۂ...
تجھے تو وعدۂ دیدار ہم سے کرنا تھا
تجھے تو وعدۂ دیدار ہم سے...
تجھے تو وعدۂ...
تجھے تو وعدۂ...
تجھے تو وعدۂ دیدار ہم سے کرنا تھا

یہ کیا کیا کہ جہاں کو امیدوار کیا
یہ کیا کیا کہ جہاں کو امیدوار کیا
تمام رات قیامت کا انتظار کیا
تمام رات...
تمام رات قیامت کا انتظار کیا
غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
غضب کیا...

یہ دل کو تاب کہاں ہے...
یہ دل کو تاب کہاں ہے...
یہ دل کو تاب کہاں ہے کہ ہو مآل اندیش
یہ دل کو تاب...
...تاب کہاں ہے کہ ہو مآل اندیش

انھوں نے وعدہ کیا، ہم نے اعتبار کیا
انھوں نے وعدہ کیا، ہم نے اعتبار کیا
تمام رات قیامت کا انتظار کیا
غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
غضب کیا...

نہ پوچھ دل کی حقیقت...
نہ پوچھ دل کی حقیقت...
نہ پوچھ...
نہ پوچھ دل کی...
نہ پوچھ دل کی حقیقت...
نہ پوچھ دل کی حقیقت...
نہ پوچھ دل کی حقیقت...
نہ پوچھ دل...
نہ پوچھ دل کی حقیقت، مگر یہ کہتے ہیں

وہ بے قرار رہے، جس نے بے قرار کیا
وہ بے قرار رہے، جس نے بے قرار کیا
تمام رات قیامت کا انتظار کیا
تمام رات قیامت کا انتظار کیا
غضب کیا، تِرے وعدے پہ اعتبار کیا
غضب کیا...



Credits
Writer(s): Mehdi Hassan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link