Zuban Mehwe Sana Hai
زباں محوِ ثنا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
زباں محوِ ثنا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
مؤدب التجا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
مؤدب التجا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
درِ بخشش کھلا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
درِ بخشش کھلا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
برا بھی پارسا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
برا بھی پارسا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
سرِ محشر بھی میزانِ کرم پر تولا جائے گا
سرِ محشر بھی میزانِ کرم پر تولا جائے گا
وہ آنسو جو گرا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
وہ آنسو جو گرا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
طلب کرنے سے پہلے گوہرِ مقصود ملتا ہے
طلب کرنے سے پہلے گوہرِ مقصود ملتا ہے
یہ توقیرِ گدا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
یہ توقیرِ گدا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
میں وہ منگتا ہوں جس کو خود بلا کر میرے آقاؐ نے
میں وہ منگتا ہوں جس کو خود بلا کر میرے آقاؐ نے
مِرا دامن بھرا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
مِرا دامن بھرا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
کبھی خود کو، کبھی اُن کے کرم کو دیکھتا ہوں میں
کبھی خود کو، کبھی اُن کے کرم کو دیکھتا ہوں میں
کہ مجھ سا بے نوا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
کہ مجھ سا بے نوا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
سمجھتا ہے خموشی کی زباں اُن کا کرم، خالدؔ
سمجھتا ہے خموشی کی زباں اُن کا کرم، خالدؔ
خموشی بھی صدا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
خموشی بھی صدا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
زباں محوِ ثنا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
مؤدب التجا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
زباں محوِ ثنا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
مؤدب التجا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
مؤدب التجا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
درِ بخشش کھلا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
درِ بخشش کھلا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
برا بھی پارسا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
برا بھی پارسا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
سرِ محشر بھی میزانِ کرم پر تولا جائے گا
سرِ محشر بھی میزانِ کرم پر تولا جائے گا
وہ آنسو جو گرا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
وہ آنسو جو گرا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
طلب کرنے سے پہلے گوہرِ مقصود ملتا ہے
طلب کرنے سے پہلے گوہرِ مقصود ملتا ہے
یہ توقیرِ گدا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
یہ توقیرِ گدا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
میں وہ منگتا ہوں جس کو خود بلا کر میرے آقاؐ نے
میں وہ منگتا ہوں جس کو خود بلا کر میرے آقاؐ نے
مِرا دامن بھرا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
مِرا دامن بھرا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
کبھی خود کو، کبھی اُن کے کرم کو دیکھتا ہوں میں
کبھی خود کو، کبھی اُن کے کرم کو دیکھتا ہوں میں
کہ مجھ سا بے نوا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
کہ مجھ سا بے نوا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
سمجھتا ہے خموشی کی زباں اُن کا کرم، خالدؔ
سمجھتا ہے خموشی کی زباں اُن کا کرم، خالدؔ
خموشی بھی صدا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
خموشی بھی صدا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
زباں محوِ ثنا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
مؤدب التجا ہے گنبدِ خضرا کے سائے میں
Credits
Writer(s): Qari Waheed Zafar Qasmi
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2025 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.