Kuch Log Pi Kar

جب شام ڈھلے، جام چلے، چلتے رہتے ہیں
کچھ لوگ اپنی آگ میں خود جلتے رہتے ہیں

آہا رے، آہا رے، آہا رے، آ
آہا رے، آہا رے، آہا رے

کچھ لوگ پی کے گرتے ہیں، سنبھلتے رہتے ہیں
کچھ لوگ اپنے چہرے بدلتے رہتے ہیں

جب ہنستی ہوئی، گاتی ہوئی رات آتی ہے
اک یادوں کی بارات لیے ساتھ آتی ہے

جب مستیوں میں پیار کے دل ڈوب جاتے ہیں
جو کہہ نہ پائیں، ہونٹوں پہ وہ بات آتی ہے

کوئی آتا ہے، کوئی جاتا ہے
صبح ہوتی ہے، پھر شام ہوتی ہے

آہا رے، آہا رے، آہا رے، آ
آہا رے، آہا رے، آہا رے

کچھ لوگ پی کے گرتے ہیں، سنبھلتے رہتے ہیں
کچھ لوگ اپنے چہرے بدلتے رہتے ہیں

آ جام لے لے آنکھوں سے، کیوں فکر کرتا ہے؟
یہ گیسوؤں کے سائے ہیں، کیوں ان سے ڈرتا ہے؟

مت سوچ پیارے، کل کی خبر کس کو ملی ہے؟
اک جام خالی ہوتا ہے، اک جام بھرتا ہے

کوئی آتا ہے، کوئی جاتا ہے
صبح ہوتی ہے، پھر شام ہوتی ہے

آہا رے، آہا رے، آہا رے، آ
آہا رے، آہا رے، آہا رے

جب شام ڈھلے، جام چلے، چلتے رہتے ہیں
کچھ لوگ اپنی آگ میں خود جلتے رہتے ہیں

کچھ لوگ پی کے گرتے ہیں، سنبھلتے رہتے ہیں
کچھ لوگ اپنے چہرے بدلتے رہتے ہیں

آہا رے، آہا رے، آہا رے، آ
آہا رے، آہا رے، آہا رے



Credits
Writer(s): Kaleem Usmani
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link