Kuch Dair To

کچھ دیر تو ہم سے بات کرو
جب نیند آئے تو سو جانا
جب نیند آئے تو سو جانا

گھائل دل کی بے تابی ذرا
کم ہو جائے تو سو جانا

کچھ دیر تو ہم سے بات کرو

آنسو ہوں مگر کس آنچل کا؟
یہ تارا کہاں سے ٹوٹا؟
ہوں پھول مگر کس گلشن کا؟
وہ گلشن کیسے چھوٹا؟
کچھ یاد نہیں، کس سے پوچھوں
قسمت نے مجھے کب لوٹا؟

یہ ہاتھ ذرا دل پر رکھ دو
چین آ جائے تو سو جانا

کچھ دیر تو ہم سے بات کرو

دھندلا-دھندلا کچھ ایسا ہی
پہلے بھی کہیں ہے دیکھا
یہ گھر، یہ سماں، مہماں ہوں جہاں
جیسے سب کچھ ہے اپنا
زخموں کو میرے نیند آنے لگی
یہ سچ ہے یا اک سپنا

کھوئی سی نظر کچھ کہتی ہے
چپ ہو جائے تو سو جانا

کچھ دیر تو ہم سے بات کرو



Credits
Writer(s): Fayyaz Hashmi
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link