Sab Qatal Ho Ke Tere

سب قتل ہو کے تیرے مقابل سے آئے ہیں
سب قتل ہو کے تیرے مقابل سے آئے ہیں
ہم لوگ سرخ رو ہیں کہ منزل سے آئے ہیں
سب قتل ہو کے تیرے...

شمعِ نظر، خیال کے انجم، جگر کے داغ
شمعِ نظر، خیال کے انجم، جگر کے داغ

جتنے چراغ ہیں، تیری محفل سے آئے ہیں
جتنے چراغ ہیں، تیری محفل سے آئے ہیں
سب قتل ہو کے تیرے...

ہر اک قدم اجل تھا، ہر اک گام زندگی
ہر اک قدم اجل تھا، ہر اک گام زندگی

ہم گھوم پھر کے کوچۂ قاتل سے آئے ہیں
سب قتل ہو کے تیرے...

اِس بزم میں، شہیدِ وفا، جانے کون ہو
اِس بزم میں، شہیدِ وفا، جانے کون ہو

سب پر سلام، حسن کی محفل سے آئے ہیں
سب قتل ہو کے تیرے...



Credits
Writer(s): Faiz Ahmad Faiz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link