Dile Muztar Ko Samjaya Bahut Hai

دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے
مگر اِس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے
مگر اِس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

قیامت ہے یہ ترکِ آرزو بھی
قیامت ہے یہ ترکِ آرزو بھی

مجھے اکثر وہ یاد آیا بہت ہے
مجھے اکثر وہ یاد آیا بہت ہے
مگر اِس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی
تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی

یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے
یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے
مگر اِس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

قیامت ہے یہ ترکِ آرزو بھی
قیامت ہے یہ ترکِ آرزو بھی

مجھے اکثر وہ یاد آیا بہت ہے
مجھے اکثر وہ یاد آیا بہت ہے
مگر اِس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

رہِ ہستی کے اِس جلتے سفر میں
رہِ ہستی کے اِس جلتے سفر میں

تمھاری یاد کا سایہ بہت ہے
تمھاری یاد کا سایہ بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

رہِ ہستی کے اِس جلتے سفر میں
رہِ ہستی کے اِس جلتے سفر میں

تمھاری یاد کا سایہ بہت ہے
تمھاری یاد کا سایہ بہت ہے
مگر اِس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے



Credits
Writer(s): Farida Khanum
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link