Meri Pyasi Tamanaon

میری پیاسی تمناؤں کے مالک
ملا نظریں، تجھے مخمور کر دوں
میرا جی چاہتا ہے، آج تجھ کو
محبت کے نشے میں چور کر دوں
میری پیاسی تمناؤں کے مالک

میں خود کو بیچ کر تجھ کو خریدوں
وفا کے مول، اے محبوب میرے

یہ پلکیں جن کے پیچھے تُو چُھپا ہے

اِنھیں پلکوں سے چھو کر پاؤں تیرے
تجھے کچھ اور بھی مغرور کر دوں
میری پیاسی تمناؤں کے مالک

کھنکتا ہے میرے گجرے پہن کر
ہر اک سایہ میری تنہائیوں کا

تمنا ہے کہ اِس گاتی فضا میں

ترانہ چھیڑ کر انگڑائیوں کا
تجھے بھی رقص پر مجبور کر دوں
میری پیاسی تمناؤں کے مالک

رجھاؤں پیار کی خوشبو سے تجھ کو
میں اپنے جسم کو صندل بنا کر

گجر بجنے لگے جب حسرتوں کا

تو اپنے دل کے مندر میں بٹھا کر
تجھے اک دیوتا مشہور کر دوں
میری پیاسی تمناؤں کے مالک



Credits
Writer(s): Qateel Shifai
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link