Apni Bikhri Hui

اپنی بکھری ہوئی زلفوں کے گھنے سائے میں
اپنی بکھری ہوئی...
چین سے آج میرے پیار کو سو لینے دو

درد کی لَے میں دھڑکتے ہیں وفا کے نغمے
درد کی لَے میں...
دل کو بے چین ذرا اور بھی ہو لینے دو
درد کی لَے میں...

یہ چمکتا ہوا چہرہ، یہ شبِ ہجر کا چاند
کب تلک میری تمناؤں کو ترسائے گا؟
موسمِ گل یوں ہی بے کیف اگر بیت گیا
میں ہی تڑپوں گا، کسی اور کا کیا جائے گا

چند کلیاں مجھے زلفوں میں پرو لینے دو
چین سے آج میرے پیار کو سو لینے دو
اپنی بکھری ہوئی...

دور ہوں تم سے تو مجبور ہوں میں بھی
ورنہ پیار بکھرا ہوا ہر سو ہے تمھارے ہی لیے
اپنی زلفوں میں جسے میں نے چھپا رکھا ہے
وہ تڑپتی ہوئی خوشبو ہے تمھارے ہی لیے

اپنی دھڑکن میں یہ خوشبو تو سما لینے دو
دل کو بے چین ذرا اور بھی ہو لینے دو
اپنی بکھری ہوئی زلفوں کے گھنے سائے میں
اپنی بکھری ہوئی...

کیا خبر آئے گا کب اِن میں تلاطم کوئی
اب تو چپ ہیں یہ سمندر سے بھی گہری آنکھیں
وقت آئے گا تو منزل پہ پہنچ جائیں گی
آج اور کل کے دو راہے پہ یہ ٹھہری آنکھیں

اپنا غم مجھ کو اِن آنکھوں میں ڈبا لینے دو
دل کو بے چین ذرا اور بھی ہو لینے دو
اپنی بکھری ہوئی زلفوں کے گھنے سائے میں
اپنی بکھری ہوئی...



Credits
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link