Tere Wadey Ko

تِرے وعدے کو، بتِ حیلہ جو
نہ قرار ہے، نہ قیام ہے
تِرے وعدے کو، بتِ حیلہ جو
نہ قرار ہے، نہ قیام ہے
کبھی شام ہے، کبھی صبح ہے
کبھی صبح ہے، کبھی شام ہے
تِرے وعدے کو، بتِ حیلہ جو

کبھی دیکھ تو سرِ رہ گزر

کبھی دیکھ تو سرِ رہ گزر
کہ تڑپتے کتنے ہیں خاک پر

نہ چل ایسی چال تُو، فتنہ گر
نہ چل ایسی چال تُو، فتنہ گر
کوئی یہ بھی طرزِ خرام ہے
تِرے وعدے کو، بتِ حیلہ جو

وہ ستم سے ہاتھ اٹھائے کیوں

وہ ستم سے ہاتھ اٹھائے کیوں
وہ کسی کا دل نہ دکھائے کیوں

کوئی اِس میں مر ہی نہ جائے کیوں
اُسے اپنے کام سے کام ہے
تِرے وعدے کو، بتِ حیلہ جو

ہوئیں مدتیں...
ہوئیں...
ہوئیں مدتیں کہ نہیں خبر
وہ کدھر ہیں اور ہیں ہم کدھر

نہ ہے نامہ بر، نہ پیامبر
نہ ہے نامہ بر، نہ پیامبر
نہ سلام ہے، نہ پیام ہے
تِرے وعدے کو، بتِ حیلہ جو



Credits
Writer(s): Iqbal Bano
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link