Diya hai dil agar us ko

دیا ہے دل اگر اُس کو، بشر ہے کیا کہیے
دیا ہے دل اگر اُس کو، بشر ہے کیا کہیے
ہوا رقیب تو ہو، نامہ بر ہے کیا کہیے
ہوا رقیب تو ہو، نامہ بر ہے کیا کہیے

زہے کرشمہ کہ یوں دے رکھا ہے ہم کو فریب

زہے کرشمہ کہ یوں دے رکھا ہے ہم کو فریب

کہ بن کہے ہی اُنھیں سب خبر ہے، کیا کہیے
کہ بن کہے ہی اُنھیں سب خبر ہے، کیا کہیے

سمجھ کے کرتے ہیں بازار میں وہ پرسشِ حال

سمجھ کے کرتے ہیں بازار میں وہ پرسشِ حال

کہ یہ کہے کہ سرِ رہ گزر ہے، کیا کہیے
کہ یہ کہے کہ سرِ رہ گزر ہے، کیا کہیے

کہا ہے کس نے کہ غالبؔ برا نہیں، لیکن

کہا ہے کس نے کہ غالبؔ برا نہیں، لیکن

سوائے اِس کے کہ آشفتہ سر ہے، کیا کہیے
سوائے اِس کے کہ آشفتہ سر ہے، کیا کہیے



Credits
Writer(s): Iqbal Bano
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link