Tere Gham Ko Jan Ki

تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی، تیرے جاں نثار چلے گئے
تیری رہ میں کرتے تھے سر طلب، سرِ رہ گزار چلے گئے
تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی...

تیری کج ادائی سے ہار کے شبِ انتظار چلی گئی
تیری کج ادائی سے ہار کے شبِ انتظار چلی گئی

میرے ضبطِ حال سے روٹھ کر میرے غم گسار چلے گئے
تیری رہ میں کرتے تھے سر طلب، سرِ رہ گزار چلے گئے
تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی...

نہ سوالِ وصل، نہ عرضِ غم، نہ حکایتیں، نہ شکایتیں
نہ سوالِ وصل، نہ عرضِ غم، نہ حکایتیں، نہ شکایتیں

تیرے عہد میں دلِ زار کے سبھی اختیار چلے گئے
تیری رہ میں کرتے تھے سر طلب، سرِ رہ گزار چلے گئے
تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی...

نہ رہا جنونِ رُخِ وفا، یہ رسن، یہ دار کرو گے کیا
نہ رہا جنونِ رُخِ وفا، یہ رسن، یہ دار کرو گے کیا

جنھیں جرمِ عشق پہ ناز تھا وہ گناہ گار چلے گئے
تیری رہ میں کرتے تھے سر طلب، سرِ رہ گزار چلے گئے
تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی...



Credits
Writer(s): Faiz Ahmed Faiz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link