Is Duniya Ko Insaan

مٹی کے سب کھیل کھلونے
کچھ بھی ہاتھ نہ آئے گا
مٹی سے انسان بنا ہے
مٹی میں مل جائے گا

اِس دنیا کو انسان کی پہچان نہیں ہے
اِس دنیا کو انسان کی پہچان نہیں ہے
سنبھلے نہ جو ٹھوکر سے، ہو
سنبھلے نہ جو ٹھوکر سے وہ انسان نہیں ہے
اِس دنیا کو انسان کی پہچان نہیں ہے

کچھ دیر ہی میں چشمِ عنایت ختم ہوئی
جب کام کچھ نہیں تو مروت ختم ہوئی
مطلب نکل گیا تو محبت ختم ہوئی

جینے کا طریقہ یہ، ہو
جینے کا طریقہ یہ، مِری جان، نہیں ہے
اِس دنیا کو انسان کی پہچان نہیں ہے

لے آئے ہیں منجدھار میں جو وقت کے دھارے
ملتے ہیں اِنھی موجوں میں پوشیدہ کنارے
ملاح سمجھ لے جو بھنور کے یہ اشارے

طوفان تو اک کھیل ہے، ہو
طوفان تو اک کھیل ہے، طوفان نہیں ہے
اِس دنیا کو انسان کی پہچان نہیں ہے

کیوں شمع جلائی تھی، پروانے کو کیا کہیے
جب مست زمانہ ہے، مستانے کو کیا کہیے
اپنے نہ ہوئے اپنے، بیگانے کو کیا کہیے

دیوانہ بھی ہشیار ہے، ہو
دیوانہ بھی ہشیار ہے، نادان نہیں ہے
اِس دنیا کو انسان کی پہچان نہیں ہے

پھرتے ہیں لاکھوں انساں سڑکوں پہ مارے مارے
یہ دنیا نفرتوں کی پالی ہوئی ہے، پیارے
مشکل پڑے تو انساں اللہ کو پکارے

کیا سامنے تمھارے قرآن نہیں ہے

کیا سامنے تمھارے قرآن نہیں ہے
اِس دنیا کو انسان کی پہچان نہیں ہے
اِس دنیا کو انسان کی پہچان نہیں ہے
سنبھلے نہ جو ٹھوکر سے وہ انسان نہیں ہے
اِس دنیا کو انسان کی پہچان نہیں ہے



Credits
Writer(s): Khawaja Pervaiz, Kamal Ahmed
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link