Dost Bankar Bhi

ابھی مجھے فرمائش آئی ہے کہ جے جے ونتی میں کوئی غزل سنائیں
تو میں جے جے ونتی میں پیش کر رہا ہوں

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا
دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا
وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا
دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا

کیا کہیں، کتنے مراسم تھے ہمارے اس سے، اس سے
کیا کہیں...
کیا کہیں...
کیا کہیں، کتنے مراسم تھے ہمارے اس سے

وہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا
وہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا

کیا خبر...
کیا خبر تھی، جو مِری جاں میں گھلا رہتا ہے، گھلا رہتا ہے
کیا خبر تھی کہ مِری جاں میں گھلا رہتا ہے

ہے وہی مجھ کو سرِ دار بھی لانے والا
دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا

میں نے دیکھا ہے...
میں نے دیکھا ہے بہاروں میں چمن کو جلتے
میں نے دیکھا...

میں نے دیکھا ہے بہاروں میں چمن کو جلتے

ہے کوئی خواب کی تعبیر بتانے والا؟
ہے کوئی خواب کی تعبیر بتانے والا؟
دوست بن کر...

تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو، فرازؔ
تم، تم، تم، تم
تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو، فرازؔ

دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا

تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو، فرازؔ

دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا
وہی انداز...
وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا



Credits
Writer(s): Ghulam Ali
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link