Muhabbaton Ke Ye Darya

محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں
محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں
جو دل گلاب ہیں زخموں سے بھر نہ جائیں کہیں
محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں

ابھی تو وعدہ و پیماں ہیں اور یہ حال اپنا

ابھی تو وعدہ و پیماں ہیں اور یہ حال اپنا

وصال ہو تو خوشی سے ہی مر نہ جائیں کہیں
محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں

جھلک رہا ہے جن آنکھوں سے اب وجود میرا

جھلک رہا ہے جن آنکھوں سے اب وجود میرا

یہ آنکھیں، ہائے، یہ آنکھیں مکر نہ جائیں کہیں
محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں

پکارتی ہی نہ رہ جائے یہ زمیں پیاسی

پکارتی ہی نہ رہ جائے یہ زمیں پیاسی

برسنے والے یہ بادل گزر نہ جائیں کہیں
محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں
جو دل گلاب ہیں زخموں سے بھر نہ جائیں کہیں
محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں



Credits
Writer(s): Farida Khanum
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link