Kuch Ishq Tha Kuch Majboori Thi
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا...
میں کیسا زندہ آدمی تھا، اک شخص نے مجھ کو مار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
یہ سجا سجایا گھر، ساتھی، مِری ذات نہیں، مِرا حال نہیں
یہ سجا سجایا گھر، ساتھی، مِری ذات نہیں، مِرا حال نہیں
اے کاش، کبھی تم جان سکو...
اے کاش، کبھی تم جان سکو جو اِس سکھ نے آزار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کھلی ہوئی اک سچائی، مجھے جاننے والے جانتے ہیں
میں کھلی ہوئی اک سچائی، مجھے جاننے والے جانتے ہیں
میں نے کن لوگوں سے نفرت کی...
میں نے کن لوگوں سے نفرت کی اور کن لوگوں کو پیار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آسان نہ تھا یوں جینا بھی
وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آسان نہ تھا یوں جینا بھی
اُس عشق نے زندہ رہنے کا...
اُس عشق نے زندہ رہنے کا مجھے ظرف دیا، پندار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
مِرے بچوں کو اللہ رکھے، اِن تازہ ہوا کے جھونکوں نے
مِرے بچوں کو اللہ رکھے، اِن تازہ ہوا کے جھونکوں نے
میں خشک پیڑ خزاں کا تھا...
میں خشک پیڑ خزاں کا تھا، مجھے کیسا برگ و بار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا...
میں کیسا زندہ آدمی تھا، اک شخص نے مجھ کو مار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا...
میں کیسا زندہ آدمی تھا، اک شخص نے مجھ کو مار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
یہ سجا سجایا گھر، ساتھی، مِری ذات نہیں، مِرا حال نہیں
یہ سجا سجایا گھر، ساتھی، مِری ذات نہیں، مِرا حال نہیں
اے کاش، کبھی تم جان سکو...
اے کاش، کبھی تم جان سکو جو اِس سکھ نے آزار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کھلی ہوئی اک سچائی، مجھے جاننے والے جانتے ہیں
میں کھلی ہوئی اک سچائی، مجھے جاننے والے جانتے ہیں
میں نے کن لوگوں سے نفرت کی...
میں نے کن لوگوں سے نفرت کی اور کن لوگوں کو پیار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آسان نہ تھا یوں جینا بھی
وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آسان نہ تھا یوں جینا بھی
اُس عشق نے زندہ رہنے کا...
اُس عشق نے زندہ رہنے کا مجھے ظرف دیا، پندار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
مِرے بچوں کو اللہ رکھے، اِن تازہ ہوا کے جھونکوں نے
مِرے بچوں کو اللہ رکھے، اِن تازہ ہوا کے جھونکوں نے
میں خشک پیڑ خزاں کا تھا...
میں خشک پیڑ خزاں کا تھا، مجھے کیسا برگ و بار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا...
میں کیسا زندہ آدمی تھا، اک شخص نے مجھ کو مار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
Credits
Writer(s): Mujahid Hussain, Obaidullah Aleem
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
Other Album Tracks
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.