Naye Mausam

نئے موسم کھلی آنکھوں میں اپنے خواب لکھتے ہیں
نئے موسم کھلی آنکھوں میں اپنے خواب لکھتے ہیں

رگوں کے سرد سناٹے
لہو کی سرسراہٹ میں پگھلتے ہیں
نئے موسم کھلی آنکھوں میں اپنے خواب لکھتے ہیں

کہ جن کے ریشمی جسموں کے سندیسے
بدن میں خواہشوں کے بادباں کھولے
کہیں دھندلے جزیروں میں وہ روشن پھول کِھلتے ہیں

کھلی آنکھوں میں روشن پھول لہرائیں
تو ہم گھر سے نکل آئیں
کہ وہ بانہوں کی صورت کھینچ لے ان کو

ترستے راستوں سے زندگی پائیں
ہری شاخیں ہمیں چھونے کو جھک آئیں
تو ہم پاگل ہوا کی سیٹیوں کا بھید بن جائیں

نئے موسم کھلی آنکھوں میں اپنے خواب لکھتے ہیں
نئے موسم کھلی آنکھوں میں اپنے خواب لکھتے ہیں



Credits
Writer(s): Ahmed Niaz, Rahat Nasim Malik
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link