Jaan-E-Jan Tu Jo Kahe Gaon Main Geet

جان جاں تو جو کہے
گاؤں میں گیت نئے
اور پھر چاہیے کیا
سامنے تو جو رہے
جان جاں تو جو کہے
ناذ و انداذ تیرے
بدلے بدلے سے ہیں کیوں
اس روش کو میں تیری
کیا کہوں کیا نہ کہوں
تو ہی بتلا دے مجھے
جان جاں تو جو کہے
اجنبی آج ہےتو
تیری ہر ایک ادا
یہ کرم ہے کہ ستم
بے رخی یے کہ حیا
فیصلہ کون کرے
جان جاں تو جو کہے
کوئی شکوہ نہ کروں
شرط الفت ہے یہی
تو بدل جو گئی
میں نہ بدلوں گا کبھی
آسماں ٹوٹ پڑے
جان جاں تو جو کہے



Credits
Writer(s): Mehdi Hassan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link