Parastish Uski Fitrat

پرستش اس کی فطرت ہے، یہ دیوانہ نہ بدلے گا
پرستش اس کی فطرت ہے، یہ دیوانہ نہ بدلے گا
چراغوں کے بدل جانے سے پروانہ نہ بدلے گا
چراغوں کے بدل جانے سے پروانہ نہ بدلے گا
پرستش اس کی فطرت ہے...

بدلنا ہے تو رندوں سے کہو، اپنا چلن بدلیں

بدلنا ہے تو رندوں سے کہو، اپنا چلن بدلیں

فقط ساقی بدل جانے سے مَے خانہ نہ بدلے گا
فقط ساقی بدل جانے سے مَے خانہ نہ بدلے گا
پرستش اس کی فطرت ہے...

سروں پہ تاج رکھ لینے کو سلطانی نہیں کہتے

سروں پہ تاج رکھ لینے کو سلطانی نہیں کہتے

نہ بدلا ہے یہ اندازِ گدایانہ، نہ بدلے گا
نہ بدلا ہے یہ اندازِ گدایانہ، نہ بدلے گا
پرستش اس کی فطرت ہے...

کسی گوشے سے کوئی غزنوی اٹھے تو ہم جانیں

کسی گوشے سے کوئی غزنوی اٹھے تو ہم جانیں

بتانِ خود تراشیدہ سے بت خانہ نہ بدلے گا
بتانِ خود تراشیدہ سے بت خانہ نہ بدلے گا
پرستش اس کی فطرت ہے...

دلوں کی تیرگی کا...

دلوں کی تیرگی کا کچھ کرو، اے اہلِ کاشانہ

فقط جشنِ چراغاں سے یہ کاشانہ نہ بدلے گا
فقط جشنِ چراغاں سے یہ کاشانہ نہ بدلے گا
پرستش اس کی فطرت ہے، یہ دیوانہ نہ بدلے گا
پرستش اس کی فطرت ہے...



Credits
Writer(s): Iqbal Bano, Iqbal Azeem
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link