Main Ne Ek Aashiyan Banaya Tha

میں نے اک آشیاں بنایا تھا
میں نے اک آشیاں بنایا تھا
اب بھی شاید وہ جل رہا ہوگا
تنکے سب خاک ہو چکے ہوں گے
اک دھواں سا نکل رہا ہوگا
میں نے اک آشیاں بنایا تھا

مجھ کو شکوہ نہیں زمانے سے
مجھ کو شکوہ نہیں زمانے سے
مجھ کو تقدیر نے مٹایا ہے
بجلیوں کا کوئی قصور نہیں
میں نے خود آشیاں جلایا ہے

ہر تمنا، ہر آرزو کا بدن
سوزِ غم سے پگھل رہا ہوگا
میں نے اک آشیاں بنایا تھا

لوگ کہتے ہیں زندگی جس کو
لوگ کہتے ہیں زندگی جس کو
چھوڑ آئی ہوں آشیانے میں
میرے ہونے سے یا نہ ہونے سے
فرق آتا ہے کیا زمانے میں؟

میری یادوں کے ساتھ ساتھ مگر
کام گلشن کا چل رہا ہوگا
میں نے اک آشیاں بنایا تھا

تُو نے آنکھوں کی روشنی لے لی
تُو نے آنکھوں کی روشنی لے لی
زندگی دے کے زندگی لے لی
سب گوارا تیری خوشی کے لیے
رو رہی ہوں مگر کسی کے لیے

اِس محبت کی بد نصیبی پر
دل کسی کا مچل رہا ہوگا
تنکے سب خاک ہو چکے ہوں گے
اک دھواں سا نکل رہا ہوگا
میں نے اک آشیاں بنایا تھا
اب بھی شاید وہ جل رہا ہوگا



Credits
Writer(s): Noor Jehan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link