Aaj Hai Mehfil Deed Ke

آج ہے محفل دید کے قابل
شمع بھی ہے، پروانہ بھی
شمع بھی ہے، پروانہ بھی

ایک حقیقت بن جاتا ہے
کبھی کبھی افسانہ بھی
شمع بھی ہے، پروانہ بھی
آج ہے محفل دید کے قابل

دید کی پیاسی نظروں کو چین ملا، آرام ملا
دید کی پیاسی نظروں کو چین ملا، آرام ملا
تیری محفل میں آ کر کیا کیا کچھ انعام ملا
کیا کیا کچھ انعام ملا

پیار نے دل کو آج کیا ہے
ہر غم سے بیگانہ بھی
شمع بھی ہے، پروانہ بھی
آج ہے محفل دید کے قابل

شمع جلے تو پروانہ رہ نہیں سکتا دور کبھی
شمع جلے تو پروانہ رہ نہیں سکتا دور کبھی
ٹوٹا ہے نہ ٹوٹے گا پیار کا یہ دستور کبھی
پیار کا یہ دستور کبھی

دل والوں کی راہ میں آئے
چاہے لاکھ زمانہ بھی
شمع بھی ہے، پروانہ بھی
آج ہے محفل دید کے قابل



Credits
Writer(s): Noor Jehan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link