Na Kisi Ki Aankh Ka

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں
نہ کسی کے دل کا قرار ہوں
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں
نہ کسی کے دل کا قرار ہوں
جو کسی کے کام نہ آ سکے
جو کسی کے کام نہ آ سکے
میں وہ ایک مشتِ غبار ہوں
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں

مِرا رنگ روپ بگڑ گیا
مِرا یار مجھ سے بچھڑ گیا
مِرا رنگ روپ بگڑ گیا
مِرا یار مجھ سے بچھڑ گیا

جو چمن خزاں سے اجڑ گیا
جو چمن خزاں سے اجڑ گیا
میں اُسی کی فصلِ بہار ہوں
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں

پئے فاتحہ کوئی آئے کیوں
کوئی چار پھول چڑھائے کیوں
پئے فاتحہ کوئی آئے کیوں
کوئی چار پھول چڑھائے کیوں

کوئی آ کے شمع جلائے کیوں
کوئی آ کے شمع جلائے کیوں
میں وہ بے کسی کا مزار ہوں
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں

میں نہیں ہوں نغمۂ جاں فزا
مجھے سن کے کوئی کرے گا کیا
میں نہیں ہوں نغمۂ جاں فزا
مجھے سن کے کوئی کرے گا کیا

میں بڑے بروگ کی ہوں صدا
میں بڑے بروگ کی ہوں صدا
میں بڑے دکھی کی پکار ہوں
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں

نہ تو میں کسی کا حبیب ہوں
نہ تو میں کسی کا رقیب ہوں
نہ تو میں کسی کا حبیب ہوں
نہ تو میں کسی کا رقیب ہوں

جو بگڑ گیا وہ نصیب ہوں
جو بگڑ گیا وہ نصیب ہوں
جو اجڑ گیا وہ دیار ہوں
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں
نہ کسی کے دل کا قرار ہوں
جو کسی کے کام نہ آ سکے
جو کسی کے کام نہ آ سکے
میں وہ ایک مشتِ غبار ہوں
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں



Credits
Writer(s): Mehdi Hassan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link