Yeh Log Bade Hum Logon Pe

یہ لوگ بڑے ہم لوگوں پہ
ہنستے ہی رہے ہیں
یہ لوگ بڑے ہم لوگوں پہ
ہنستے ہی رہے ہیں

کبھی ٹھکرا کے، کبھی تڑپا کے
محفل میں تماشا بنوا کے
ہنستے ہی رہے ہیں

یہ لوگ بڑے ہم لوگوں پہ
ہنستے ہی رہے ہیں

چمکیلے بدیسی کپڑوں میں
جسموں کو سجایا جاتا ہے

چمکیلے بدیسی کپڑوں میں
جسموں کو سجایا جاتا ہے
دولت کے ترازو میں اب تک
انسانوں کو تولا جاتا ہے

اخلاق کا دامن چھوڑ دیا
دل شیشہ سمجھ کے توڑ دیا

ان لوگوں سے ہو شکوہ کیا
انسانوں کو کالے ناگ سدا
ڈستے ہی رہے ہیں

یہ لوگ بڑے ہم لوگوں پہ
ہنستے ہی رہے ہیں

کیا مہمانوں کی محفل میں
خاطر ایسی کی جاتی ہے؟

کیا مہمانوں کی محفل میں
خاطر ایسی کی جاتی ہے؟
کیا تم لوگوں کو بچپن سے
تعلیم یہی دی جاتی ہے؟

ٹھکرائے ہوئے لوگوں پہ ہنسو
جینا ان کا دوبھر کر دو

یہ لوگ بڑے بن بیٹھے خدا
ہم لوگ مگر مٹ مٹ کے سدا
بستے ہی رہے ہیں

یہ لوگ بڑے ہم لوگوں پہ
ہنستے ہی رہے ہیں

کبھی ٹھکرا کے، کبھی تڑپا کے
محفل میں تماشا بنوا کے
ہنستے ہی رہے ہیں

یہ لوگ بڑے ہم لوگوں پہ
ہنستے ہی رہے ہیں



Credits
Writer(s): Nashad, Tassilo Ippenberger
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link