Teri Ummeed Tera Intezaar

تِری امید، تِرا انتظار جب سے ہے
تِری امید، تِرا انتظار جب سے ہے
نہ شب کو دن سے شکایت، نہ دن کو شب سے ہے
نہ شب کو دن سے شکایت، نہ دن کو شب سے ہے

کسی کا درد ہو کرتے ہیں تیرے نام رقم
کسی کا درد ہو کرتے ہیں تیرے نام رقم

گلہ ہے جو بھی کسی سے تِرے سبب سے ہے
گلہ ہے جو بھی کسی سے تِرے سبب سے ہے

اگر شرر ہے تو بھڑکے، جو پھول ہے تو کھلے
اگر شرر ہے تو بھڑکے، جو پھول ہے تو کھلے

طرح طرح کی طلب تیرے رنگِ لب سے ہے
طرح طرح کی طلب تیرے رنگِ لب سے ہے

کہاں گئے شبِ فرقت کے جاگنے والے
کہاں گئے شبِ فرقت کے جاگنے والے

ستارۂ سحری ہم کلام کب سے ہے
ستارۂ سحری ہم کلام کب سے ہے

کسی کا درد ہو کرتے ہیں تیرے نام رقم
کسی کا درد ہو کرتے ہیں تیرے نام رقم

گلہ ہے جو بھی کسی سے تِرے سبب سے ہے
گلہ ہے جو بھی کسی سے تِرے سبب سے ہے

تِری امید، تِرا انتظار جب سے ہے
نہ شب کو دن سے شکایت، نہ دن کو شب سے ہے



Credits
Writer(s): Iqbal Bano
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link