Jeevan Pyar Ka Piyasa Panchi (From "Dehlez")

جیون پیار کا پیاسا پنچھی، پنچھی اڑتا جائے
جیون پیار کا پیاسا پنچھی، پنچھی اڑتا جائے
جانے کہاں پر دن ڈوبے اور شام کہاں ہو جائے
جیون پیار کا پیاسا پنچھی، پنچھی اڑتا جائے

دھرتی پہ رہ کے پاگل نے اونچا اڑنا چاہا

راہ میں آیا جال دکھوں کا، رسموں کا دوراہا

بیٹھا ہوا ہے آج قفس میں گھائل پر پھیلائے
جیون پیار کا پیاسا پنچھی، پنچھی اڑتا جائے

جس چہرے کو اپنا جانا اس نے نفرت کی ہے

سارا جیون سپنے دیکھے، پیار کی حسرت کی ہے

پیار کی بانہیں مل جائیں تو بانہوں میں مر جائے
جیون پیار کا پیاسا پنچھی، پنچھی اڑتا جائے
جانے کہاں پر دن ڈوبے اور شام کہاں ہو جائے
جیون پیار کا پیاسا پنچھی، پنچھی اڑتا جائے



Credits
Writer(s): Tassilo Ippenberger, Kamal Ahmed
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link