Taqdeer Ke Toofan (From "Ik Tera Sahara")

تقدیر کے طوفاں سے تجھے میں نے پکارا
تقدیر کے طوفاں سے تجھے میں نے پکارا
مالک، مِری کشتی کو ہے اک تیرا سہارا
مالک، مِری کشتی کو ہے اک تیرا سہارا

دشمن ہو خدائی کے، مخالف ہو زمانہ
آتا ہے تِرے در پہ مجھے سر کو جھکانا
مانا کہ مِرے ہاتھ میں پتوار نہیں ہے
پر تیرے کرم سے مجھے انکار نہیں ہے

تُو چاہے تو مل جائے بھنور میں بھی کنارہ
مالک، مِری کشتی کو ہے اک تیرا سہارا
مالک، مِری کشتی کو ہے اک تیرا سہارا

بے بس کی اگر تُو بھی نہ فریاد سنے گا
بکھرے ہوئے آنسو مِرے پھر کون چنے گا؟
دل میرا تِرے در سے نہ کیوں آس لگائے
تُو وہ ہے کہ جو نوح کو طوفاں سے بچائے

ہو جائے اِدھر بھی کوئی رحمت کا اشارہ
مالک، مِری کشتی کو ہے اک تیرا سہارا

تقدیر کے طوفاں سے تجھے میں نے پکارا
تقدیر کے طوفاں سے تجھے میں نے پکارا
مالک، مِری کشتی کو ہے اک تیرا سہارا
اک تیرا سہارا
اک تیرا سہارا



Credits
Writer(s): Qateel Shifai, Mater Anayat Hussain
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link