Raat Ka Pichhla Pehr (From "Badal Gaya Insan")

رات کا پچھلا پہر
جاگ اٹھا دل کا شہر
نہ ہمیں اپنا پتا
نہ تمھیں اپنی خبر
رات کا پچھلا پہر
جاگ اٹھا دل کا شہر

بے چین تم، بے تاب ہم
روکو نہ اب بڑھتے قدم
یہ فاصلے ہونے دو کم
جلووں کی ہے تجھ کو قسم

بے خودی تم پہ اُدھر
اک نشہ ہم پہ اِدھر
نہ ہمیں اپنا پتا
نہ تمھیں اپنی خبر
رات کا پچھلا پہر

پہلو میں لے، بانہوں میں آ
سینے سے لگ، فتنے جگا
اک راز ہے حسن و ادا
اِس راز سے پردہ اٹھا

رہ گیا پردہ اگر
تڑپے گا شوقِ نظر
نہ ہمیں اپنا پتا
نہ تمھیں اپنی خبر
رات کا پچھلا پہر

ہے زندگی اک رات کی
کیا ہے خبر حالات کی
ہے آرزو جس بات کی
وہ بات کر جذبات کی

عشق کی راہ سے گزر
کر شروع رنگیں سفر
نہ ہمیں اپنا پتا
نہ تمھیں اپنی خبر
رات کا پچھلا پہر
جاگ اٹھا دل کا شہر



Credits
Writer(s): Abdullah Master
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link