Aa Ke Wabasta Hain

آ کہ وابستہ ہیں اُس حسن کی یادیں تجھ سے
آ کہ وابستہ ہیں اُس حسن کی یادیں تجھ سے
جس نے اِس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا
جس کی الفت میں بھلا رکھی تھی دنیا ہم نے
دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا
دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا

آشنا ہیں تیرے قدموں سے وہ راہیں جن پر
آشنا ہیں تیرے قدموں سے وہ راہیں جن پر
اُس کی مدہوش جوانی نے عنایت کی ہے
کارواں گزرے ہیں جن سے اِسی رعنائی کے
جس کی اِن آنکھوں نے بے سود عبادت کی ہے
جس کی اِن آنکھوں نے بے سود عبادت کی ہے

تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں
تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں
اُس کے ملبوس کی افسردہ مہک باقی ہے
تجھ پہ بھی برسا ہے اُس بام سے مہتاب کا نور
جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے
جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے

تُو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار، وہ ہونٹ
تُو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار، وہ ہونٹ
زندگی جن کے تصور میں لُٹا دی ہم نے
تجھ پہ اٹھی ہیں وہ کھوئی ہوئی ساحر آنکھیں
تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے
تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے
آ کہ وابستہ ہیں...



Credits
Writer(s): Noor Jehan, Faiz Ahmed Faiz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link