Aurat Is Liye Shaadi

ڈاکٹر یونس بٹ صاحب لکھتے ہیں
عورت اس لیے شادی کرتی ہے کہ تعریف کرنے کے لیے ایک بندہ مل جائے
اور مرد اس لیے شادی کرتا ہے کہ تعریف کیے بغیر عورت مل جائے

ویسے گھر کو جنت بنانے کے لیے شادی ضروری ہے
میرا دوست ف کہتا ہے یہ ٹھیک ہے
کیونکہ مرنے کے بعد ہی جنت مل سکتی ہے
میرے خیال میں تو کنوارہ احمق ہوتا ہے
لیکن ف میرا دوست کہتا ہے کہ کنوارہ احمق ہوتا ہے
مگر اسے اپنے احمق ہونے کا پتہ تب چلتا ہے جب وہ شادی کرتا ہے

دیکھا جائے تو شادی کا اس سے بڑا اعزاز اور کیا ہوگا
کہ صرف اسی صورت میں انسان خدا بن سکتا ہے
اسے شاید مجازی خدا کہتے ہی اسی لیے ہیں
کہ وہ بھی خدا کی طرح سنتا تو سب ہے
بلکہ ہر وقت سنتا ہے
لیکن بولتا نہیں

پہلے میرا بھی یہی خیال تھا کہ ہر عورت شادی کرے
مگر کوئی مرد شادی نہ کرے
لیکن اب میں کہتا ہوں کہ ہر مرد کو بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنا چاہیے
جو ف کے خیال میں شادی نہ کرنے کی ایک صورت ہے
کیونکہ آپ جس عورت سے بھی یہ کہیں گے
کہ میں بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنا چاہتا ہوں
وہ کہے گی "کہ اس کا مطلب ہے آپ میرے ساتھ شادی نہیں کرنا چاہتے"

پھر بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنا محکمۂ آثار قدیمہ کے ملازمین کے لیے تو ٹھیک ہے
کہ جوں جوں چیز پرانی ہوتی جاتی ہے اس میں ان کی دلچسپی بڑھتی جاتی ہے
بڑی عمر کی عورت سے شادی کر کے آپ حضرت آدم علیہ السلام کی طرح
دنیا کے ان خوش نصیب خاوندوں میں سے ایک ہوں گے جن کی ساس نہیں ہوتی

ورنہ جب تک سانس
تب تک ساس
پھر آپ کو بیوی کا حکم مانتے ہوئے شرم بھی نہیں آئے گی
کیونکہ حکم ہے کہ بڑوں کی حکم عدولی نہ کرو

لڑکے بالے جب جوانی میں بے قابو ہو جاتے ہیں
تو بڑے بوڑھوں کے پاس ان کا یہی علاج رہ جاتا ہے کہ ان کی شادی کر دی جائے
گویا ہمارے یہاں شادی علاج جوانی ہے

دنیا کی وہ عورت جسے آپ ساری زندگی متاثر نہیں کر سکتے وہ بیوی ہے
اور وہ عورت جسے آپ چند منٹوں میں متاثر کر سکتے ہیں وہ بھی بیوی ہے
مگر دوسرے کی

بیوی کی خوبیاں تلاش کرنا ایسا ہی ہے جیسے اپنی خامیاں تلاش کرنا
بندہ اس لیے شادی کرتا ہے کہ سکون سے رہے
جو شادی نہیں کرتے وہ بھی اسی لیے شادی نہیں کرتے
شادی وہ عمل ہے جس میں دو لوگ مل کر اس طرح رہتے ہیں
کہ ایک دوسرے کو رہنے نہیں دیتے

ویسے شاعروں کو ضرور شادی کرنی چاہیے
اگر بیوی اچھی مل گئی تو زندگی اچھی ہو جائے گی
اور بیوی اچھی نہ ملی تو شاعری تو اچھی ہو جائے گی

بیوی سے بحث میں ہارنے سے زیادہ بے عزتی والی بات ہے اس سے بحث میں جیتنا
وہ خاوند کو تکلیف اور مصیبت میں نہیں دیکھ سکتی
اس لیے وہ اس کے رنڈوا ہونے کی دعا نہیں مانے گی مانگے گی
اپنا بیوہ ہونا قبو... قبول کر لے گی
ویسے اگر عورت اپنے مرد سے بھی اسی اخلاق کے ساتھ پیش آئے جیسے وہ اجنبی مردوں کی ملاقات میں پیش آتی ہے
تو اسے کبھی طلاق نہ ہو
خاوند بھی اگر اسے دن میں ایک بار ایسے دیکھ لے جیسے وہ ہمسائی کو دیکھتا ہے
تو اس کی خوشگوار ازدواجی زندگی کی ضمانت میں دے سکتا ہوں

اگر آپ کو کسی
کسی کو شادی نہ کرنے میں
آپ اسے قائل کرنا چاہتے ہیں
تو اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اس کی شادی کر دیں
اور تو اور ف نے بھی دوسری شادی کے بعد توبہ کر لی کہ اب ساری زندگی دوسری شادی نہیں کروں گا
اب وہ کہنے لگا ہے کہ مجھے بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنے پر کوئی اعتراض نہیں
بس شادی کرنے پر اعتراض ہے
سارا دن مجھے یہ کہہ کہہ کر بے سکون کرتا رہتا ہے کہ شادی نہ ہوتی تو کتنا سکون ہوتا
شادی نہ ہوتی تو کتنا سکون ہوتا
اب میں بھی اس کی باتوں سے قائل ہو گیا ہوں کہ اگر اس کے والد کی شادی نہ ہوتی تو کتنا سکون ہوتا



Credits
Writer(s): Zia Mohyeddin
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link