Chehra Hai Tera Chand

چہرہ ہے تِرا چاند، بدن تاج محل ہے
چہرہ ہے تِرا چاند، بدن تاج محل ہے
چہرہ ہے تِرا چاند، بدن تاج محل ہے
یہ تیرا سراپہ ہے کہ غالب کی غزل ہے
چہرہ ہے تِرا چاند، بدن تاج محل ہے

ملتی ہے گواہی تِری بانہوں کی لچک سے
ملتی ہے گواہی تِری بانہوں کی لچک سے

تُو جھیل میں کھلتا ہوا اک نیل کنول ہے
چہرہ ہے تِرا چاند، بدن تاج محل ہے

قسمت سے ملے ہیں تو نہ بچھڑیں گے کبھی ہم

یہ فیصلہ اب اپنی محبت کا اٹل ہے
چہرہ ہے تِرا چاند، بدن تاج محل ہے
بدن تاج محل ہے
چہرہ ہے تِرا چاند، بدن تاج محل ہے



Credits
Writer(s): Qateel Shifai, M. Arshad
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link